Sunday 25 December 2011

تمام عمر ہمیں انتظار کس کا تھا






ڈرے ہوؤں کو مگر اعتبار کس کا تھا
تمام عمر ہمیں انتظار کس کا تھا

اڑا غبار ہوا سے تو راہ خالی تھی
وہ کون شخص تھا اس میں، غبار کس کا تھا

لئے پھرا جو مجھے در بدر زمانے میں
خیال تجھ کو دل بے قرار! کس کا تھا

روش سے ہٹ کے بنے اک مکان نو کے قریب
وہ خوں تھا کس کا، وہ پھولوں کا ہار کس کا تھا

یہ جبر مرگ مسلسل ہی زندگی ہے منیر
جہاں میں اس پہ کبھی اختیار کس کا تھا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets