Sunday 29 January 2012

خبر ملی ہےکہ آج شب تو آنے والا ہے






خبرم رسید ام شب که نگار خواهی آمد 
خبر ملی ہےکہ آج شب تو آنے والا ہے 
سر من فدائے رہے کہ سوار خواھی آمد 
میرا سر فدا ہو اس رہ پر جس پر سوار تو آنے والا ہے


ہمہ آہوان صحرا سر خود نہاد بر کف 
سب ہی ہرن خود اپنے سر ہتھیلیوں پر لئے ہیں
با امید آنکھ روزے بشکار خواھی آمد
اس امید پر کہ تو اک روز شکار کو آنے والا ہے 


کششے کہ عشق دارد نگزردت بدینساں 
میرے عشق کی کشش تیری بے نیازی سے کم نہیں ہونے والی
بجنازہ گرنیائی ، بمزار خواھی آمد
کہ جنازہ پر نہ صحیح لیکن مزار پر تو آنے والا ہے


بلبم رسیدہ جانم تو بیا کہ زندہ مانم 
میری جان لبوں پر ہے، اب تو آجا کہ ابھی زندہ ہوں
پس ازان کہ من نمانم بچہ کار خواھی آمد
میری موت کے بعد کس کام تیرا آنے والا ہے






ابوالحسن یمین‌الدین خسرو
(امیر خسرو دہلوی)

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets