Thursday 19 January 2012

چپ چپ رہنا کچھ نہ کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے




چپ چپ رہنا کچھ نہ کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
ہنس کے سارے صدمے سہنا یہ بھی ایک اداسی ہے

بیٹھے بیٹھے کھو سا جانا یونہی دور خیالوں میں
چلتے چلتے ہنستے رہنا یہ بھی ایک اداسی ہے

دل کی باتیں سن کر ہنسنا یہ تو سب کی عادت ہے
ان باتوں پے ہنستے رہنا یہ بھی ایک اداسی ہے

مار کے کنکر لہریں گننا ،بیٹھ کے جھیل کنارے پر
کچھ لوگوں کا ہے یہ کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets