Thursday 27 September 2012

پگلی



سپنے بنتے نیناں پر
ہونٹ جب اپنے رکھ دوگے
دھیرے دھیرے سرگوشی میں
کانوں سے کچھ کہدوگے
اور میں۔۔۔
آنکھیں موندے موندے
کروٹ اپنی بد لوں گی
گہری نیند کو شوخ ادا سے
چپکے چپکے کھولوں گی
آنچل میں چہرے کو چھپا کر
کَن اَکھیوں سے دیکھوں گی
چاند کی چوڑی سے کرنیں
چھن چھن،چھن چھن ٹوٹیں گی
جھیل سی ٹھہری دھڑکن اُس دَم
دھک دھک ،دھک دھک بولے گی
اور تم بھی۔ ۔ ۔ 
دھیرے سے ہنس کر
مجھ کو کہدوگے
پگلی ۔ ۔ ۔

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets