Saturday 15 September 2012

یہی وعدہ لیا تھا, نا ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے



یہی وعدہ لیا تھا, نا ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے

تو دیکھو، دیکھ لو آ کر
مری آنکھوں کو دیکھو تم یہ کتنی شوخ لگتی ہیں
مرے ہونٹوں کو دیکھو تم ہمیشہ مسکراتے ہیں
کوئی بھی غم اگر آیا اسے ہنس کر سہا میں نے
مرے چہرے کو دیکھو تم ہمیشہ پرسکوں ہو گا
تو سوچو گے
کِیا تھا میں نے جو تم سے
وہ وعدہ کر دیا پورا
مگر اک بات ہے پیارے
کبھی جو وقت مل جائے تو میری شاعری پڑھنا
تمہیں محسوس تو ہو گا
کہیں تلخی بھرا جملہ
کہیں پر سرد سا لہجہ
کہیں پر درد کی جھیلیں
کہیں لہجے کی کڑواہٹ
سنو
میں خوش تو ہوں لیکن
لہو ہر لفظ روتا ہے
لہو ہر لفظ روتا ہے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets