Thursday 27 September 2012

کوچ



جس روز ہمارا کوچ ہوگا
پھولوں کی دُکانیں بند ہوں گی
شیریں سخنوں کے حرفِ دُشنام
بے مہر زبانیں بند ہوں گی

پلکوں پہ نمی کا ذکر ہی کیا
یادوں کا سراغ تک نہ ہو گا
ہموارئی ہر نفس سلامت
دل پر کوئی داغ تک نہ ہو گا

پامالیِ خواب کی کہانی
کہنے کو چراغ تک نہ ہو گا
معبود! اس آخری سفر میں
تنہائی کو سرخرو ہی رکھنا

جز تیرے کوئی نہیں نگہدار
اس دن بھی خیال تو ہی رکھنا
جس آنکھ نے عمر بھر رلایا 
اس آنکھ کو بے وضو ہی رکھنا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets