جدا ہونے کے موسم میں جدا ہونا ضروری تھا
نہ جانے کیوں کسی کا بے وفا ہونا ضروری تھا

میرے دل نے جو اس کو پوجنے کی انتہا کر دی
تو پھر اس بے وفا کا خدا ہونا ضروری تھا

کسی سے کوئی بھی شکوہ نہ کوئی  شکایت ہے
جو میرے ساتھ چاہت میں ہوا ہونا ضروری تھا

بہت نزدیک تھے دل اس لیے اب دوریاں بھی ہیں
دلوں کے درمیاں کچھ فاصلہ ہونا ضروری تھا

اسے بھی درد دینے کا بہت شوق تھا وصی
ہمیں بھی درد و غم سے آشنا ہونا ضروری تھا