Monday 26 November 2012

عشق ہمارا پیشہ ٹھہرا عاشقی اپنی ذات ہوئ


آج ہماری آنکھوں سے پھر اشکوں کی برسات ہوئ
گھر آئ پھر سے تاریکی جیون میں پھر رات ہوئ 

ہم کو تو جس جس نے دیکھا بولا پاگل دیوانہ
عشق ہمارا پیشہ ٹھہرا عاشقی اپنی ذات ہوئ

بکھری تیرے پیار کی خوشبو جونہی ہم نے موندی آنکھیں
ہوتے ہوتے نیند ہماری یادوں کی بارات ہوئ

ہم سے بھی رکھتے ہو رشتہ فکر بھی تم کو اوروں کی
چاہت میں بھی دنیا داری خود سوچو کیا بات ہوئ

سپنے جیتے آنکھیں ہاریں دل جیتا اور دھڑکن ہارے
بازی اپنے ہاتھ میں تھی پر من مرضی سے
مات ہوئ


ڈال دئیے دریا میں گھوڑے آگ لگا دی کشتی کو
ہاتھ میں جس کے سورج قسمت اس کی ساتھ ہوئ


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets