صحرا صحرا دوپہریں ھیں، بادل بادل شام
دل نگری کی رات اداسی، چنچل چنچل شام

ڈالی ڈالی پھول ھیں رقصاں، دریا دریا موج
تتلی تتلی نقش ھیں رنگیں، کومل کومل شام

رنگِ جنوں دل دیوانے پر دید کے پیاسے نین
تیری گلی، تیری دہلیزیں، پاگل پاگل شام

نین ھیں کس کے، یاد ھے کس کی، کس کے ہیں آنسو
کس کی آنکھوں کا تحفہ ھے، کاجل کاجل شام

رات کی رانی، اوس کا پانی، جگنو ، سرد ھوا
مُسکاتی، خوشبو مہکاتی، جنگل جنگل شام

ڈوبتا سورج، سونا رستہ، آس کے بجھتے دیپ
مایوسی کی گرد میں لپٹی اُتری پل پل شام

رنگ سنہرا، دھوپ سا اُس کا، گیسو جیسے رات
چاند سا اُجلا اُجلا چہرہ، اُس کا آنچل شام

خواب میں جب سے آیا ھے وہ، سوچوں میں گم ھوں
کیا ھو جو تعبیر بتانے آجائے کل شام

احمد کوئی نظم سُناؤ کچھ تو وقت کٹے
تنہا تنہا دل بھی ھے اور بوجھل بوجھل شام