Saturday 22 December 2012

پتھر کا اگر ہے تو پھر انسان سا کیوں ہے..؟


کہتے ہیں شہر کے سب لوگ اسے مسیحا
وہ شخص میرے درد سے انجان سا کیوں ہے؟

بے عدل ہی ہوتی رہی یہاں پیار کی تقسیم 
اس ملک میں پیار کا فقدان سا کیوں ہے؟

اظہار کے باوجود بھی وہ مجھ کو میسر نہیں تو پھر
سینے میں اس سے پیار کا طوفان سا کیوں ہے؟ 

جو ہم سے کوئی تعلق ہی نہیں رکھنا چاہتا 
اس شخص کے لوٹ آنے کا امکان سا کیوں ہے؟ 

مٹی کا بنا ہے تو گھل کیوں نہیں جاتا؟
پتھر کا اگر ہے تو پھر انسان سا کیوں ہے..؟


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets