Wednesday 19 December 2012

نکلی ہوں کس کی کھوج میں ‘ بے وقت ‘ سر کُھلے


خیمے سے دُور ، شام ڈھلے ، اجنبی جگہ

نکلی ہوں کس کی کھوج میں ‘ بے وقت ‘ سر کُھلے


شاید کہ چاند بُھول پڑے راستہ کبھی
رکھتے ہیں اِس اُمید پہ کچھ لوگ گھر کُھلے

وہ مُجھ سے دُور خوش ہے؟ خفا ہے؟ اُداس ہے؟
کس حال میں ہے؟ کُچھ تو مرا نامہ بر کُھلے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets