Friday 28 December 2012

گئی رتوں نے مری طرح سے تمہیں رلایا تو کیا کرو گے















 کسک رہی گر ، گنوائیں نیندیں ، نہ چین پایا تو کیا کرو گے     
گئی رتوں نے مری طرح سے تمہیں رلایا تو کیا کرو گے


یہ شان، عہدہ، یہ رتبہ ،درجہ ، ترقیوں کا یہ طنطنہ سا
کسی بھی لمحے نے کر دیا گر تمہیں پرایا تو کیا کرو گے

ابھی ہیں معقول عذر سارے،جواز بھی ہیں بجا تمہارے
کبھی جو مصروف ہو کے میں نے تمہیں بھلایا تو کیا کرو گے

چراؤ نظریں ، چھڑاؤ دامن،بدل کے رستہ بڑھاؤ الجھن 
تمہیں د عاؤں سے پھر بھی میں نے، خدا سے پایا ، تو کیا کرو گے

رحیم ہے وہ ، کریم ہے وہ ،وہی مسیحا ،وہی خدا ہے
اسی نے سن لیں مر ی دعائیں ، جو رحم کھایا تو کیا کرو گے



No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets