تو دل میں کیا تھا تمھارے ،ساجن اگر نہیں تھا؟
بتایا، خالی تھا سیپ جس میں گہر نہیں تھا


ذرا بتاؤ بھٹکتے رہنے کی ٹھان لی کیوں؟
جواب آیا، وہ آرزو کا نگر نہیں تھا


جو پوچھا، اس نے پلٹ کے دیکھا تھا جاتے
لمحے؟
بتایا، ایسا بھی آنسوؤں میں اثر نہیں تھا


بتاؤ ، تم نے شکست دل کی قبول کیوں کی؟
جواب آیا، تھا مان جس پر وہ سر نہیں تھا


نہیں تھا تم سے جو پیار اس کو، تو کیا تھا آخر؟
جواب آیا، تھا پیار لیکن، امر نہیں تھا


ہے یاد تم نے تو اس کو اپنا کہا تھا اِک دن؟
سنو، یقیناً کہا تھا اپنا، مگر نہیں تھا


بتاؤ، منزل کے پاس آکر ، پلٹ گئے کیوں؟
جواب آیا کہ اس گلی میں وہ گھر نہیں تھا