Tuesday 15 January 2013

شامِ غم بھی کسی موڑ پر ملی کہ نہیں


ہمارے بعد چلی رسمِ دوستی کہ نہیں۔۔۔؟
ہوا کی زد میں کوئی شمع پھر جلی کہ نہیں۔۔


بچھڑ کے جب بھی ملے مجھ سے،پوچھتا ہے وہ شخص۔۔۔
کہ ان دِنوں کوئی تازہ غزل ہوئی کہ نہیں۔۔؟؟

سُنا ہےعام تھی کل شب کو چاند کی بخشش۔۔۔۔
بجھے گھروں میں بھی اُتری ہے چاندنی کہ نہیں۔۔؟؟

نکل کہ جس سے ہوا اپنا دل آوارہ۔۔۔
کسی کہ دل میں وہ محفل بھی پھر سجی کہ نہیں۔۔؟؟

وہ راہگزر جو اندھیروں میں سانس لیتی تھی۔۔
تمہارے نقشِ قدم سے چمک اُٹھی کہ نہیں۔۔؟؟

دیارِہجر سے آۓ ہو کچھ کہو محسن۔۔۔
کہ شامِ غم بھی کسی موڑ پر ملی کہ نہیں۔۔۔؟؟؟؟


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets