Monday 28 January 2013

مرے چہرے کے پیچھے عکس اس کا جاگتا ہے


مرے چہرے کے پیچھے عکس اس کا جاگتا ہے
کہ آئینے میں اک منظر پرانا جاگتا ہے


ذرا تم چاند کی مشعل کو گل کرنے سے پہلے
فلک پر دیکھنا لینا، کوئی تارا جاگتا ہے؟


یہ آنسو رک سکیں تو روک لو، بہتر یہی ہے
جب آنسو خشک ہو جائیں تو دریا جاگتا ہے


اچانک داستان وصل اس نے ختم کر دی
فقط یہ دیکھنے کو، کون کتنا جاگتا ہے


فضا خاموش ہے اور رات کے بستر پہ خالد
زمیں سے آسماں تک کوئی گریہ جاگتا ہے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets