Monday 21 January 2013

شاید وہم تھا میرا


میں کب سے
بے یقینی اور دکھ کی آخری حد پہ کھڑی
بس تک رہی ہوں اپنے ہاتھوں کو
کہ جس میں
بس زرا سی دیر پہلے ہی
ہماری دوستی کے کتنے خوش رنگ
اور
کتنے قیمتی موتی دھرے تھے
ہمارے بیچ پھیلے
اعتماد و پیار کے موسم کا ہر ایک رنگ
سجا تھا میرے ہاتھوں میں
(یا شاید وہم تھا میرا)
مگر اب
کچھ نہیں 
بس ہاتھ خالی ہیں

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets