Saturday 16 February 2013

محبت روٹھ جائے تو


وفا جب مصلحت کی شال اوڑھے

سرد رات کا روپ دھارے

تو پلکوں پر ستاروں کی دھنک مسکان لگتی ہے

کبھی خوابوں کے ان چھوئے ہیولوں سے بھی

ان دیکھی سی انجانی سی خوشبو آنے لگتی ہے

کسی کے سنگ بیتے،ان گنت لمحوں کی زنجیریں

اچانک ذہن میں جب گن گناتی ہیں

نفس کے تار میں سناٹا یکدم چیخ اٹھتا ہے

تو یوں محسوس ہوتا ہے

ہوایئں آکے سرگوشی کرتی ہیں

محبت کا تمہیں ادراک اب تو ہو گیا ہوگا?

یہ جو زخم دیتی ہے کبھی سینے نہیں دیتی

محبت روٹھ جائے تو کبھی جینے نہیں دیتی


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets