Thursday 21 February 2013

اس سندر شیتل شام سمے

Sad

جب سورج ڈوبے سانجھ بہئے
اور پھیل رہا اندھیارا ہو
کسی ساز کی لے پر چھنن چھنن
کسی گیت کا مکھڑا جاگا ہو
اس تال پہ ناچتے پیڑوں میں
اک چپ چپ بہتی ندیا ہو

ہوچاروں اوٹ سوگھند بسی
یوں جنگل پہنا گجرا ہو
یہ عنبر کے مکھ کا آنچل
اس آنچل کا رنگ اودا ہو
ایک گوٹ دو پیلے تاروں کی
اور بیچ سنہرا چندا ہو

اس سندر شیتل شام سمے
ہاں بولو بولو پھر کیا ہو؟
وہ جس کا ملنا ناممکن
!....وہ مل جائے تو کیسا ہو


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets