Monday 28 October 2013

suno kaisa laga us shakhs sey milna, bichar jana?


bataao kon tha, kaisa tha, jis sey silsila thehra?
kaha, kar k wafa ka khoon aakhir bewafa thehra...

bhala phoolon say bhanwray kis zubaan men baat kartay hain?
kaha, khushboo say khushboo ka anokha raabta thehra...

zara batlaao ek unjaan par itni inaayat kyun?
kaha, dil k saheefay men yahi to moajza thehra...

suno kaisa laga us shakhs sey milna, bichar jana?
mila to ajnabi tha woh , bichar kar aashna thehra...

Bhala mehboob sou pardon main bhi kyun'kar numayaan hai?
Azal sey ta ab'ad dil k, woh ka'abey ka khuda thehra

Palat kar har taraf sey kyun nazar us shakhs per thehri?
Wafa k silsilon ki woh, musalsal inteha thehra
 

سنو کیسا لگا اس شخص سے ملنا ، بچھڑ جانا؟


بتاؤ کون تھا ، کیسا تھا جس سے سلسلہ ٹھہرا؟
کہا کرکے وفا کا خون، آخر بے وفا ٹھہرا

بھلا پھولوں سے بھنورے کس زباں میں بات کرتے ہیں؟
کہا، خوشبو سے خوشبو کا انوکھا رابطہ ٹھہرا

ذرا بتلاؤ اِک انجان پر اتنی عنایت کیوں؟
کہا، دل کے صحیفے میں یہی تو معجزہ ٹھہرا

سنو کیسا لگا اس شخص سے ملنا ، بچھڑ جانا؟
ملا تو اجنبی تھا وہ ، بچھڑ کر آشنا ٹھہرا

بھلا محبوب سو پردوں میں بھی کیونکر نمایاں ہے ؟
ازل سے تا ابد دل کے وہ کعبے کا خدا ٹھہرا

پلٹ کر ہر طرف سے کیوں نظر اس شخص پر ٹھہری؟
وفا کے سلسلوں کی وہ ، مسلسل انتہا ٹھہرا

Friday 11 October 2013

تیری " یادیں " تیری " باتیں"




میں سگریٹ کو ہتھیلی پر الٹ کر خالی کرتا ہوں

پھر اس میں ڈال کر " تمہاری " یادیں خوب ملتا ہوں
ذرا سا غم ملتا ہوں
ہتھیلی کو گھماتا ہوں
بسا کر " تجھ " کو سانسوں میں ، میں پھر سگریٹ بناتا ہوں

لگا کر اپنے ہونٹوں سے 
محبّت سے جلاتا ہوں
" تجھے " سلگا کر سگریٹ میں ، میں " تیرے " کش لگاتا ہوں

دھواں جب میرے ہونٹوں سے نکل کر رقص کرتا ہے
میرے چاروں طرف کمرے میں " تیرا " عکس بنتا ہے 
میں اس سے بات کرتا ہوں وہ مجھ سے بات کرتا ہے
یہ لمحہ بات کرنے کا بڑا انمول ہوتا ہے
تیری " یادیں " تیری " باتیں" بڑا ماحول ہوتا ہے

Thursday 10 October 2013

روشنی تیرا حوالہ ٹھہرے میری ہر سانس دُعا کرتی ہے


پُوچھ لو پُھول سے کیا کرتی ہے
کبھی خوشبو بھی وفا کرتی ہے

خیمئہ دل کے مقدر کا یہاں
فیصلہ تیز ہَوا کرتی ہے

بے رُخی تیری،عنایت تیری
زخم دیتی ہے، دَوا کرتی ہے

تیری آہٹ مِری تنہائی کا
راستہ روک لیا کرتی ہے

روشنی تیرا حوالہ ٹھہرے
میری ہر سانس دُعا کرتی ہے

میری تنہائی سے خاموشی تری
شعر کہتی ہے، سُنا کرتی ہے

ھمیں اس کو بھلانا تھا


ھمیں اس کو بھلانا تھا سو ھم یہ کام کر آئے
کہا اب اس کی مرضی ھے ادھر آئے ادھر آئے

کہا اس سنگدل کے واسطے کیوں جان دیتے ھو
کہا کچھ تو کروں ایسا کہ اس کی آنکھ بھر آئے

کہا ھر راہ میں کیوں گھر بنانے کی تمنا ھے
کہا وہ جس طرف جائے، ادھر میرا ہی گھر آئے

کہا تعبیر پوچھی ھے بتاؤ خواب کیا دیکھا
کہا گزرا جدھر سے میں اسی کے بام و در آئے

کہا دیدار کرنے کی تمنا ھے تو کتنی ھے
کہا میں جس طرف دیکھوں وہی مجھ کو نظر آئے

کہا مرنے سے پہلے کون سے منظر کی خواھش ھے
کہا آنکھوں کی پتلی پر ترا چہرہ اتر آئے

غم زندگی تیری راہ میں شب آرزو تیری چاہ میں

وھی ھے درد کا عالم اُسے بُھلا کر بھی


وھی ھے درد کا عالم اُسے بُھلا کر بھی
مِرے قریب ھی نکلا وہ دُور جا کر بھی

پئیے ھیں سات سمندر مگر وھی ھے پیاس
نگاہ بھرتی نہیں ھے کِسی کو پا کر بھی

الگ الگ سہی دُنیا کا اور دوست کا غم
کبھی یوُنہی ذرا دیکھو انہیں مِلا کر بھی

عجیب قحط پڑا اب کے سال اشکوں کا
کہ آنکھ تر نہ ھوُئی خوُن میں نہا کر بھی

ھر ایک شے تِری رحمت کے گیت گاتی ھے
اگر ھے سچ تو کبھی اے مِرے خدا، کر بھی

فنا کا عکس ھے شبنم میں، گُل کا عکس نہیں
نگاہ کر کبھی اس آئنے میں آ کر بھی

زمیں کا سانس رُکا ھے تِرے اشارے پر
کبھی تو دیکھ اِدھر اِک نظر اُٹھا کر بھی

بگوُلے رقص کو اُٹھے ھوا نے تالی دی
سکوُن مل نہ سکا بستیوں سے جا کر بھی

ھر ایک قید کی کوئی اَخیر ھے امجد
نفس کو خاک کے جادُو سے اب رہا کر بھی

عید آنے کو ہے







Gham e aarzu teri raah men, shab e aarzu teri chaah men,



غم زندگی تیری راہ میں
شب آرزو تیری چاہ میں
جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں
جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں

Gham e aarzu teri raah men, 

shab e aarzu teri chaah men,

Jo ujarr gaya woh basa nahi,

 jo bicharr gaya wo mila nahi...

Friday 4 October 2013

Namm hain palken teri



Namm hain palken teri ay moaj e hawa, raat kay saath
Kaya tujhay bhi koi yaad aata hai barsaat kay saath

Gham ki raat aaii to hum kaya jalaayen gay










Dil hai chiragh khana e muflis na torr isay
Phir gham ki raat aaii to hum kaya jalaayen gay

Thursday 3 October 2013

Chaahat ki shadaab ruton kay naqsh abhi tak baqi hain



Chaahat ki shadaab ruton kay naqsh abhi tak baqi hain
Aankh men aansu aa jatay hain kabhi kabhi muskatay waqt
Jab hum dono bichharr rahay thay umeedon kay saahil say
Us ka daaman bheeg gaya tha mujh say haath milatay waqt

Wednesday 2 October 2013

Hai ikhtiyaar men teray tu moajza kar day


sad-poetry131.jpg

Hai ikhtiyaar men teray tu moajza kar day
Woh shakhs mera nhi, usay mera kar day

بات کیا ہے کہ اٹھائی ہی نہ جائیں پلکیں؟


تو نے سوچا ہی نہیں کچھ بھی ہٹا کر اس سے 

اب بچھڑنا ہے تو پھر خود کو جدا کر اس سے 

وہ بگڑتا ہے تو دنیا ہی بگڑ جاتی ہے 

اس لئے رکھنی پڑی مجھ کو بنا کر اس سے 

ایک جگنو تھا مگر اسِ سے جلے کتنے چراغ 

رابطے بڑھتے گئے ربط بڑھا کر اِس سے

بات کیا ہے کہ اٹھائی ہی نہ جائیں پلکیں؟ 

بات ہو جب بھی تو پلکوں کو جھکا کر اس سے 

میں کہانی میں کہیں ہوں کہ نہیں ہوں اے دل 

پوچھنا ہوگا کسی روز بٹھا کر اس سے

کس طرح اس پہ تیرے درد کا منظر کھلتا 

تو محبت بھی تو کرتی تھی چھپا کر اس سے 

لہر جس طرح کنارے کو چھوئے آخری بار 

ایسا محسوس ہوا ہاتھ ملا کر اس سے

میری ذات ذرہ بے نشان

[IMG]
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets