Saturday 28 November 2015

دیکھنے میں جتنی سلجھی تمہیں دکھتی ھوں



میرے ساحر 
تیرے خیال نے 
جس دن 
میرے احساس پر اپنے لبوں سے پیار لکھا تھا 
یوں لگا تھا 
جیسے 
میری خواہشوں کے پر وں پہ تم نے انتظار لکھا تھا 
اُس دن سے 
میں 
ھر پل تمھارے حصار میں رھتی ھوں 
اپنے ھی خیال کی بستی میں بستی ھوں 
جیسے 
بابٍ تمنا میں 
رات دن تیرا انتظار لکھتی ھوں 
اپنے گماں اور یقین کے اٍس سفر میں 
اکثر یہی سوچتی ھوں 
دیکھنے میں جتنی سلجھی تمہیں دکھتی ھوں 
خود سے اُتنی ھی الجھی رھتی ھوں 
سمٹے رھنے کے جتن میں اپنے اندر اُتنی ھی بکھری رھتی ھوں 
کیا بتاؤں 
پھر بھی 
خود کو کتنا خوش نصیب سمجھتی ھوں 
کہ 
تنہائی میں بھی تنہا نہیں رھتی ھوں

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets