Pages

Wednesday, 23 November 2011

حرف حرف سوچوں میں کون جاگ اٹھتا ہے؟





اے ہوا بتا مجھ کو کیوں یہ دل دھڑکتا ہے
راستہ تو چپ چپ ہے، دیکھ! کون آیا ہے

سوچتے تو رہتے ہیں پھر بھی کب یہ سوچا ہے
حرف حرف سوچوں میں کون جاگ اٹھتا ہے؟

گرم گرم سانسوں میں نرم نرم ہونٹوں میں
کوئی آنچ رہتی ہے، کوئی غم پگھلتا ہے

برف برف لہجوں میں، سرد سرد جذبوں میں
میں سلگ سا اٹھتا ہوں، جب بھی تو اترتا ہے

آئنے میں پھر کوئی عکس ہے مگر اے دل!
دیکھ، دیکھتا کیا ہے؟ آئنہ اسی کا ہے

دھول اڑتی پھرتی ہے دور دور تک کوئی
اک نیا مسافر ہے، راستہ پرانا ہے

لہر لہر دریا کے تیز رو بہاؤ میں
کیا خبر ابھی مجھ کو کتنی دور جانا ہے

ڈھونڈتے ہو تم کس کو خالی خالی آنکھوں سے
وہ تو سامنے خالد، دوسرا کنارا ہے


No comments:

Post a Comment