Pages

Sunday, 25 December 2011

جلا کے تو بھی اگر آسرا نہ دے مجھ کو




جلا کے تو بھی اگر آسرا نہ دے مجھ کو
یہ خو ف ہے کہ ہوا پھر بجھا نہ دے مجھ کو

میں اس خیال سے سے مڑ مڑ کے دیکھتا ہوں اسے
بچھڑ کے وہ بھی کہیں پھر صد ا نہ دے مجھ کو

فضا ئے دشت اگر اب بھی گھر کو یا د کروں
وہ خاک اڑے کہ ہوا راستہ نہ دے مجھ کو

بس اس خیال سے میں شب بھر سو نہیں سکتا
کہ خوفِ خوابِ گذ شتہ جگا نہ دے مجھ کو

تیر ے بغیر تیری طرح میں ذ ندہ ر ہوں
یہ حو صلہ بھی دعا کر نہ دے خدا مجھ کو

میں اس لئے بھی اسے منا ؤں گا محسن
کہ مجھ سے رو ٹھنے والا بھلا نہ دے مجھ کو

No comments:

Post a Comment