Pages

Thursday, 19 January 2012

چلو بھول جائیں اس کہانی کو




چلو بھول جائیں اس کہانی کو
جس کہانی میں کچھ لمحے ہیں 
ان لمحوں میں کچھ زمانے ہیں 
ان زمانوں میں کچھ فسانے ہیں
وہ فسانے ہیں بے وفائی کے
اپنے پیاروں کی کج ادائی کے
ایسی باتوں کو یاد رکھنا کیا
ایسی یادوں کے ساتھ چلنا کیا 


چلو بھول جائیں اس کہانی کو
جس کہانی کے سارے موڑوں پر
کچھ دم توڑتی ہوئی تمنائیں
کچھ حسرتوں کے لاشے ہیں
کچھ سپنے ہیں اجڑے موسم کے
کچھ چرچے بہار رفتاں کے
ایسی باتوں کا ذکر کرنا کیا
رونا رونا اور رات بھر رونا
 


چلو بھول جائیں اس کہانی کو 
وہ کہانی جو نا مکمل ہے 
نا مکمل سی اس کہانی میں 
ایک لفظ مگر مکمل ہے
وہ لفظ جو میں نے سیکھا تھا 
وہ لفظ جو میں نے سوچا تھا 
وہ لفظ جو اس نے بولا تھا 
وہ لفظ جو دل کی دولت ہے
ہاں مجھ کو تم سے محبت ہے


No comments:

Post a Comment