Pages

Thursday, 2 February 2012

میرے دل میں تم اس شہر کی صورت بستے ہو



میرے دل میں تم اس شہر کی صورت بستے ہو
جس کی گلیاں دھوپ سے روشن ہیں، اور جس کے
بام و دریچے چاند رو پہلی کرنوں جیسے
آہٹ سنتے ہیں

میرے دل میں تم اس شہر کی صورت بستے ہو،
جس میں گھنے درختوں، گہری چھائوں، سبز ہوائوں کی
رکھائیں روشن ہیں
جس کے دونوں جانب ابھرے سفید گلابوں کے سائے میں
ریشم ریشم ساحل والی ایک ندی ہے

میں اس شہر کے پھولوں، ریشمی ساحل
گھنے درختوں، گہری چھائوں، سبز ہوائوں میں رہتا ہوں
میں اس شہر کے سارے رستوں سے واقف ہوں
یہ وہ شہر ہے جس میں میری عمریں بیت گئی ہیں
یہ وہ شہر ہے جس میں میرے آنے والے دن رہتے ہیں

No comments:

Post a Comment