Pages

Monday, 5 March 2012

مجھے مت بتانا


مجھے مت بتانا
کہ تم نے مجھے چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا 
تو کیوں 
اور کس وجہ سے 
ابھی تو تمہارے بچھڑنے کا دُکھہ بھی نہیں کم ہوا
ابھی تو میں
باتوں کے، وعدوں کے شہرِطلسمات میں
آنکھہ پر خوش گمانی کی پٹّی لیے
تم کو پیڑوں کے پیچھے، درختوں کے جھنڈ 
اور دیوار کی پشت پر ڈھونڈنے میں مگن ہوں
کہیں پر تمہاری صدا اور کہیں پر تمہاری مہک
مجھہ پر ہنسنے میں مصروف ہے
ابھی تک تمہاری ہنسی سے نبرد آزما ہوں
اور اس جنگ میں
میرا ہتھیار،اپنی وفا پر بھروسہ ہے اور کچھہ نہیں 
اسے کُند کرنے کی کوشش نہ کرنا 
مجھے مت بتانا۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment