Pages

Thursday, 30 August 2012

مل جائے سر راہ جو بچھڑا ہوا کوئی



یوں دل کو ہر اک شخص پہ وارا نہیں کرتے
آنکھوں میں ہر اک عکس اتارا نہیں کرتے

ہونی ہے تو اک بار ہی ہو جائے محبت
یہ بھول ہے ایسی کہ دوبارہ نہیں کرتے

اچھا ہوا میں نے ہی فقط دیکھا مگر یوں
محفل میں کسی کو بھی اشارہ نہیں کرتے

مل جائے سر راہ جو بچھڑا ہوا کوئی
چپ چاپ ہی تکتے ہیں پکارا نہیں کرتے

کیوں پیار کی بازی سے ہو اس درجہ گریزاں 
کہتے ہیں کہ دل ہار کے ہارا نہیں کرتے

کاجل سے بھی اب کام کوئی لے نا سہیلی!
یوں درد سے آنکھوں کو سنوارا نہیں کرتے

No comments:

Post a Comment