Pages

Monday, 27 August 2012

تو مجھے بھول گیا ہو جیسے


یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے 
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے 


لوگ یوں دیکھ کر ہنس دیتے ہیں 
تو مجھے بھول گیا ہو جیسے 


موت بھی آئی تو اس ناز کے ساتھ 
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے 


ایسے انجان بنے بیٹھے ہو 
تم کو کچھ بھی نہ پتا ہو جیسے 


ہچکیاں رات کو آتی ہی رہیں 
تو نے پھر یاد کیا ہو جیسے 


زندگی بیت رہی ہے دانش 
اک بے جرم سزا ہو جیسے


No comments:

Post a Comment