Pages

Monday, 15 October 2012

وہ تھا جب پاس تو جینے کو بھی دل کرتا تھا


اس نے جب بھی مجھے دل سے پکارا محسن
میں نے تب تب یہ بتایا کہ تمھارا محسن

لوگ صدیوں کی خطاؤں‌ پہ بھی خوش بستے ہیں
ہم کو لمحوں کی وفاؤں نے اجاڑا محسن

جب آ گیا ہو یہ یقیں اب وہ نہیں آئے گا
غم اور آنسو نے دیا دل کو سہارا محسن

وہ تھا جب پاس تو جینے کو بھی دل کرتا تھا
اب تو پل بھر بھی نہیں ہوتا گزارا محسن

اس کو پانا تو مقدر کی لکیروں میں نہیں
اس کا کھونا بھی کریں کیسے گوارا محسن


No comments:

Post a Comment