Pages

Thursday, 4 October 2012

کہاں گئی اے میرے دِل وہ خوش گمانی تری



یہ عُمر بھر کا سفر اور یہ رائیگانی تری
کہاں گئی اے میرے دِل وہ خوش گمانی تری

یہاں پہ کون اندھیروں میں ساتھ چلتا ہے
توُ اب بھی ساتھ مِرے ہے یہ مہربانی

تجھے خبر نہیں ہم دیکھ کر بہت روئے
نئی کتاب میں تصویر اِک پُرانی تری

ابھی سے آبلے پڑنے لگے ہیں پاؤں میں
ابھی تو دُور ہے منزل سفر کہانی تری

بھُلائے بیٹھے ہیں اور اپنے حال میں خُوش ہیں
تُو آ کے دیکھ کبھی ہم نے بات مانی تری

No comments:

Post a Comment