Pages

Monday, 26 November 2012

جب کسی کی یادوں نے آنکھوں کو بھگویا تھا میری



ساری دنیا کے رواجوں سے عداوت کی تھی
تم کو یاد ہے جب میں نے اک حماقت کی تھی

اسے رازداں سمجھ کر بتایا تھا حال دل اپنا
پر اس شخص نے میری زات سے بغاوت کی تھی

جب کسی کی یادوں نے آنکھوں کو بھگویا تھا میری
میں نے اک نام کی تسبیح پہ تلاوت کی

اس کو چھوڑ کہ ہنستے ہوئے گھر آ کے
اتنا روئے تھے کہ آنکھوں نے شکایت کی تھی

میرے اجڑنے کا سبب جب بھی کسی نے پوچھا تو
میں نے بس اتنا بتایا کہ محبت کی تھی

No comments:

Post a Comment