Pages

Saturday, 22 December 2012

دسمبر اب کے جانا مت


دسمبر اب کے جانا مت
کوئی کرنا بہانہ مت
وھی باتیں، وھی یادیں
جگا کے پھر سلانا مت
مرے آنسو، مرا کاجل
بچھڑ کے اب چرانا مت
بڑی مشکل سے سنبھلے ھیں
ھمیں پھر سے رلانا مت


اگر جانا ھی ٹھہرا ھے
کسی کو یہ بتانا مت
کہ تجھ بن ھم ادھورے ھیں
اسے جا کر سنانا مت


دسمبر اب کے جاؤ تو
کبھی پھر لوٹ آنا مت
دکھوں کو اوڑھ سوئیں گے
ھمیں پھر سے جگانا مت
فقط اتنی گزارش ھے
دسمبر پھر سے آنا مت
دسمبر اب کے جانا مت


No comments:

Post a Comment