اس بے نام سے رشتے کو نبھا جاؤ کسی دن
جو مل جائے کبھی فرصت تو پاس آ جاؤ کسی دن
ملتا ہے سبھی کچھ سبھی کو یہ سنا ہے
مجھ کو تو فقط تم ہی مل جاؤ کسی دن
برسوں سے یہ دل میرا خالی پڑا ہے
تم اپنے نام کی تختی ہی لگا جاؤ کسی دن
برسوں کی محبّت کو کس طرح بُھلاتے ہیں
مجھ کو بھی ہنر ایسا سکھا جاؤ کسی دن
مقدّر میں جو لکھا ہے نہ مٹے گا
فرصت ملے تو دل کو یہ سمجھاؤ کسی دن
No comments:
Post a Comment