Pages

Sunday, 6 January 2013

ہر چیز میں تمھاری جدائی لگی مجھے



باہر بھی اپنے جیسی خدائی لگی مجھے

ہر چیز میں تمھاری جدائی لگی مجھے

جیون میں آج تیرے لیے رو نہیں سکا

جیون میں آج رات پرائی لگی مجھے

مہندی جچی کچھ ایسے تیرے نرم ہاتھ پر

اک کائنات دست ِحنائی لگی مجھے

پتی، تیری پلک کا کنارا مجھے لگی

شاخ ِگلاب تیری کلائی لگی مجھے

دھڑکن میں تال تیرے خیالوں کی بج اٹھی

سانسوں میں تیری نغمہ سرائی لگی مجھے

حق میں اسی کے فیصلہ ہر شخص نے دیا

ہر شخص تک اسی کی رسائی لگی مجھے

No comments:

Post a Comment