Pages

Friday, 22 February 2013

ان کی یادیں ان کی باتیں فرصت نہیں دیتیں



چلیں محبت میں یہ راہ بھی اپنا کے دیکھتے ہیں
کچھ دن اس بے وفا کو بھلا کے دیکھتے ہیں

ہر دم جو نم رہتی ہیں آنکھیں ان کی یاد میں
ان آنسووں کو بھی کہیں چھپا کے دیکھتے ہیں

ان کی یادیں ان کی باتیں فرصت نہیں دیتیں
خود کو کہیں اور الجھا کے دیکھتے ہیں

وہ میرا تھا نہ میرا ہے نہ میرا ہو گا
بات پھر سے یہ خود کو سمجھا کے دیکھتے ہیں

پاگل کہتا ہے زمانہ مجھ کو تیری چاہت میں
فسانہ ء محبت پھر سے زمانے کو سنا کے دیکھتے ہیں

ضمیر کا فیصلہ ہے یہ دل نہ مانے گا
آج اس دل وضمیر کو لڑا کے دیکھتے ہیں

بار ہا کر چکے خود سے ایسے وعدے
آج پھر خود سے دھوکہ کھا کے دیکھتے ہیں

No comments:

Post a Comment