Pages

Wednesday, 20 February 2013

مرے اے شہر محبت


تیرے چہرے کی شفق صبح، صبا چومتی تھی
تیری راتوں سی سیہ زلف، گھٹا چومتی تھی
تیری سانسوں سے چرائی تھی گلابوں نے مہک
تھی ستاروں سے سوا تیری ان آنکھوں کی چمک
مرے اے شہر محبت ، کبھی آباد تھا تُو
تُونے اک زود فراموش کو اپنا جانا
سچ سمجھ بیٹھے تھے سپنے کو نہ سپنا جانا
اب تو کچھ بھی نہیں باقی،
نہ وہ میں ہوں نہ وہ تُو
مرے اے شہر محبت ، کبھی آباد تھا تُو

No comments:

Post a Comment