!کہا تھا ناں
مجھے تم اس طرح سوتے ہوئے مت چھوڑ کے جانا
مجھے بے شک جگا دینا
بتا دینا
محبت کے سفر میں ساتھ میرے چل نہیں سکتیں
جدائی میں ہجر میں ساتھ میرے جل نہیں سکتیں
تمھیں رستہ بدلنا ہے
مری حد سے نکلنا ہے
تمہیں کس بات کا ڈر تھا
تمہیں جانے نہیں دیتا
کہیں پہ قید کر لیتا
!ارے پگلی
محبت کی طبیعت میں زبردستی نہیں ہوتی
جسے رستہ بدلنا ہو
اسے رستہ بدلنے سے
جسے حد سے نکلنا ہو
اسے حد سے نکلنے سے
نہ کوئی روک پایا ہے
نہ کوئی روک پائے گا
تمھیں کس بات کا ڈر تھا
مجھے بے شک جگا دیتے
میں تم کو دیکھ ہی لیتا
تمھیں کوئی دعا دیتا
کم از کم یہ تو نہ ہوتا
مرے ساتھی حقیقت ہے
تمہارے بعد کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں باقی
مگر کھونے سے ڈرتا ہوں
میں اب سونے سے ڈرتا ہوں
No comments:
Post a Comment