Pages

Tuesday, 26 February 2013

اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا



اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
جانے آج کیوں تیرے نام پہ رونا آیا

یوں تو ہر شام اُمیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا

کبھی تقدیر کا ماتم، کبھی دُنیا کا گِلہ
منزلِ عشق میں ہر کام پہ رونا آیا

جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا ساغر
مجھے اپنے دلِ ناکام پہ رونا آیا

No comments:

Post a Comment