Pages

Wednesday, 20 February 2013

تمہارے بن مجھے جینا بڑا دشوار لگتا ہے


تیری زلفیں بکھرنے کو گھٹا کہہ دوں تو کیسا ہو
تیرے آنچل کے اڑنے کو صبا کہہ دوں تو کیسا ہو


بظاہر چپ ہو لیکن پھر بھی آنکھوں میں ہیں افسانے
تیری خاموشیوں کو بھی صدا کہہ دوں تو کیسا ہو


میرے شکوے شکایت پر بھی مجھ سے پیار کرتی ہو
تیری چاہت کو میں سب سے جدا کہہ دوں تو کیسا ہو


تیری یادیں میرے دل پر عجب سا شور کرتی ہیں
تیری یادوں کو گر میں اک نشہ کہہ دوں تو کیسا ہو


تمہارے بن مجھے جینا بڑا دشوار لگتا ہے
تمہیں میں اپنے جینے کی وجہ کہہ دوں تو کیسا ہو


جو تم ناراض نہ ہو تو مجھے اک بات کہنی ہے
اگر میں پیار سے تم کو وفا کہہ دوں تو کیسا


No comments:

Post a Comment