Pages

Tuesday, 26 March 2013

دل کی ناؤ


سنو جاناں
محبت رُت میں لازم ہے
بہت عجلت میں یا تاخیر سے وہ مرحلہ آئے
کوئی بے درد ہوجائے
محبت کی تمازت سے بہت بھرپور سا لہجہ
اچانک سرد ہوجائے
گلابی رت کی چنچل اوڑھنی بھی زرد ہوجائے
تو ایسے موڑ پر ڈرنا نہیں، رکنا نہیں، گھبرا نہیں جانا
غضب ڈھاتی ہوئی سفاک موجوں سے
کسی بھی سرخ طوفاں سے
بہت نازک سی، بے پتوار دل کی ناؤ کو اس پل
ہمیں دوچار کرنا ہے
ہمارا عہد ہے خود سے
کسی قیمت پہ بھی ہم کو 
سمندر پار کرنا ہے


No comments:

Post a Comment