Pages

Tuesday, 19 March 2013

جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں


مجھکو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں

جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں



ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیا
ایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں



ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
ایک وہ دن جب ‘ آؤ کھیلیں‘ ساری گلیاں کہتی تھیں



ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں



ایک یہ دن جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
ایک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں



ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
ایک وہ دن جب دل میں ساری بھولی باتیں رہتی تھیں



ایک یہ گھر جس گھر میں میرا ساز و ساماں رہتا ہے
ایک وہ گھر جس میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں

No comments:

Post a Comment