Pages

Wednesday, 27 March 2013

وفاؤں کو لازوال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا




کسی بھی دکھ پر ملال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا

وفاؤں کو لازوال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا


جو فاصلے تھے اُنہیںمٹانا اگرچہ دونوں ہی چاہتے تھے

مگر تعلق بحال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا


دُکھوں میں ڈوبی صدائیں سُن کر، نہ وہہی رویا ، نہ میں ہی تڑپا

کہ روح کو مالا مال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا


دُعا کے روشن چراغ اپنی ہتھیلیوں پر جلائے ہم نے

خدا سے لیکن سوال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا

No comments:

Post a Comment