Pages

Tuesday, 26 March 2013

سنو! تم دیر مت کرنا


سنو! تم دیر مت کرنا
کوئی آنسو، کوئی آنکھیں
کوئی چہرہ، کوئی لہجہ
کوئی آواز تم کو جس قدر روکے
مگر تم دیر مت کرنا
کسی کی یاد کی آنکھیں
تمہیں ہر لمحہ تکتی ہیں
کسی کی آنکھ میں جاناں
تمہاری یاد کی بارش ہر اک لمحہ برستی ہے
تمہیں بس سوچتے رہنا کسی کا کام رہتا ہے
تمہاری یاد کا موسم تو صبح و شام رہتا ہے
کسی کے ہونٹ پر ہر دم تمہارا نام رہتا ہے
سنو! تم دیر مت کرنا
کوئی آنسو کوئی آنکھیں، کوئی چہرہ،کوئی لہجہ
کوئی آواز تم کو جس قدر روکے
مگر تم دیر مت کرنا
سنو! تم دیر مت کرنا


No comments:

Post a Comment