Pages

Wednesday, 1 May 2013

آج آنکھوں میں خواب سلگ جانے دو



دن کا اجلا ماتھا چومو

رات سے گہری بات کرو

گنگناوَ گیت سرمئی شام کی چاہت کا

افق سی کوئی سنہری بات کرو

ذکر چھیڑو آج چاند ستاروں کا

بچھڑے ہوئے سب پیاروں کا

پلکوں پہ تکے آنسو برسنے دو

سینے میں مچلنے دو ارمانوں کو

درد کے دریا کو احساس کے پار اترنے دو

آنچ دینے دو سب زخموں کو

آج کی رات تو غم کا سرمایہ ہے

سرمائے کو کاوِ عشق میں لگ جانے دو

جی بھر کے رو لو آج کی رات 

آج آنکھوں میں خواب سلگ جانے دو

No comments:

Post a Comment