Pages

Tuesday, 28 May 2013

وہ جو تم تھے وہ مر گئے مجھ میں


عکس کتنے اُتر گئے مجھ میں
پھر نجانے کدھر گئے مجھ میں

یہ جو میں ہوں ذرا سا باقی ہوں
وہ جو تم تھے وہ مر گئے مجھ میں

میرے اندر تھی ایسی تاریکی
آ کے آسیب ڈر گئے مجھ میں

میں نے چاہا تھا زخم بھر جایئں
زخم ہی زخم بھر گئے مجھ میں

پہلے اُترا میں دل کے دریا میں
پھر سمندر اُتر گئے مجھ میں

کیسا خاکہ بنا دیا مجھ کو
کون سا رنگ بھر گئے مجھ میں

No comments:

Post a Comment