Pages

Tuesday, 7 May 2013

نجانے کتنوں دنوں سے ملال کی چادر



نجانے کتنوں دنوں سے ملال کی چادر
لپیٹ رکھی ھے تیرے خیال کی چادر

چلے بھی آؤ کہ پھر جنوری کا موسم ھے
اتار دی ھے دسمبر نے سال کی چادر

ترا خیال ہمیں اور بھی ستانے لگا
کسی کے رخ پہ جو دیکھی جمال کی چادر

!یہ بے سبب کا تغافل کہاں تلک جاناں
کبھی تو اوڑھ کے نکلو وصال کی چادر

No comments:

Post a Comment