ہائے وہ لمحہ کہ جب تجھ سے شناسائی ہوئی
پھر جو ہونی تھی مِری جان وہ رسوائی ہوئی
اپنی ناکام محبت کا نہ یوں چرچا کرو
زخم بڑھ جائے گا گر اس کی پذیرائی ہوئی
پھر زمانے میںکسی نے اُسے دیکھا نہ سُنا
تیرے دربار میں جس شخص کی شنوائی ہوئی
جب تِری یاد کو کوئی بھی ٹھکانا نہ ملے
میری بانہوں میں چلی آتی ہے گھبرائی ہوئی
No comments:
Post a Comment