Pages

Saturday, 3 August 2013

کو ئی بھی وقت ہو غم اسکا مجھ کو ڈھونڈ لیتا ہے


کبھی کہنا کبھی کہہ کر نہ آنا یاد رہتا ہے
مجھے اس شخص کا ہر اک بہانہ یاد رہتا ہے

کو ئی بھی وقت ہو غم اسکا مجھ کو ڈھونڈ لیتا ہے
یہ ایسا تیر ہے جس کو نشانہ یاد رہتا ہے

نکلتے ہو تو رستے میں مرا گھر بھول جاتے ہو
تمھیں ویسے تو یہ سارا زمانہ یاد رہتا ہے

سحر ہو گی تو ہم بھی گھر کو واپس لوٹ جائیں گے
ہم ایسے شب گزیدوں کو ٹھکانہ یاد رہتا ہے

No comments:

Post a Comment