Pages

Thursday, 1 August 2013

چلو ترتیب دیتے ہیں محبت کی کہانی کو


وصل کی نغمہ سازی کو، ہجر کی نوحہ خوانی کو
چلو ترتیب دیتے ہیں محبت کی کہانی کو

تمہیں احساس ہو نہ ہو، مگر یہ اک حقیقت ہے
تمہی تخلیق کرتے ہو مییری شعلہ بیانی کو

سنو! لفظ محبت ایک ایسا اسم اعظم ہے
اسے پڑھ کر جو چاہوں میں، لگا دوں آگ پانی کو

بنا ڈالا تھا عادی تم نے سب ہی کو اپنی باتوں کا
قتیل! اب کون سمجھے گا تمھاری بے زبانی کو

No comments:

Post a Comment