Pages

Thursday, 10 October 2013

ھمیں اس کو بھلانا تھا


ھمیں اس کو بھلانا تھا سو ھم یہ کام کر آئے
کہا اب اس کی مرضی ھے ادھر آئے ادھر آئے

کہا اس سنگدل کے واسطے کیوں جان دیتے ھو
کہا کچھ تو کروں ایسا کہ اس کی آنکھ بھر آئے

کہا ھر راہ میں کیوں گھر بنانے کی تمنا ھے
کہا وہ جس طرف جائے، ادھر میرا ہی گھر آئے

کہا تعبیر پوچھی ھے بتاؤ خواب کیا دیکھا
کہا گزرا جدھر سے میں اسی کے بام و در آئے

کہا دیدار کرنے کی تمنا ھے تو کتنی ھے
کہا میں جس طرف دیکھوں وہی مجھ کو نظر آئے

کہا مرنے سے پہلے کون سے منظر کی خواھش ھے
کہا آنکھوں کی پتلی پر ترا چہرہ اتر آئے

No comments:

Post a Comment