Pages

Thursday, 17 April 2014

برسوں کا تھما ساون


دیکھا جو تمہیں پھر سے

اِک یاد اُٹھی دل میں

کالی سی گھٹا بن کر

فریاد اُٹھی دل میں

شوریدہ ہواؤں نے

پھر ضبط سے ٹکر لی

آنکھوں نے دُہائی دی

رو لینے کو جی ترسا

برسوں کا تھما ساون

برسا تو بہت برسا

No comments:

Post a Comment